Coverage under Program

نیا پاکستان صحت کارڈ  پروگرام کے تحت علاج و سہولیات

 1۔ ثانوی علاج:

اس پروگرام کے تحت پنجاب کے ہرخاندان کو ہسپتال میں داخلے کی صورت میں سالانہ ساٹھ ہزار روپے تک کی رقم کے علاج کا تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔

٭    اس میں وہ تمام علاج شامل ہیں جن میں ہسپتال میں داخلہ ضروری ہو۔

٭    حمل و زچگی اور اس متعلق بیماریاں جن میں ہسپتال میں داخلہ ضروری ہو۔

٭    حادثہ جس میں ہسپتال میں داخلہ ضروری ہو۔

ثانوی علاج میں زچگی شامل ہے جس میں؛

٭    نارمل ڈلیوری (Normal Delivery)   

٭    سی سیکشن 

٭    زچگی کی پیچیدگیاں

٭    پیدائش سے پہلے چار بار معائنہ، بچے کی پیدائش کے بعد ایک معائنہ اور ایک مرتبہ نوزائیدہ بچے کا معائنہ

٭    ہسپتال سے اخراج کے بعد ایک بار معائنہ ۔
 

2- ترجیحی علاج

اس پروگرام کے تحت پنجاب کے ہرخاندان کوہسپتال میں داخلے کی صورت میں سالانہ  چار لاکھ  روپے تک کے علاج کا تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔

ترجیحی علاج میں شامل دس بیماریاں:

٭    امراض قلب   

٭    ذیابیطس سے متعلق پیچیدگیاں جن میں داخل ہونا ضروری ہو

٭    حادثاتی چوٹیں (زندگی بچانے کے علاوہ ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ، سڑک کا حادثہ، جلنے کا علاج)

٭    اعضاء (دل، جگر، گردے، پھیپھڑے) کے ناکارہ ہونے کی صورت میں علاج

٭     دائمی بیماریوں کی پیچیدگی کا علاج، جیسا کہ ہیپا ٹائٹس بی، ہیپا ٹائٹس سی

٭    سرطان کے امراض

٭    آخری درجے پر گردوں کی بیماری

٭    اعصابی نظام کی جراحی

٭    تھیلسیمیا

٭   گردوں کی پیوندکاری

 

درج ذیل صورتوں میں نیا پاکستان صحت کارڈ کی رقم 7 لاکھ روپے  سالانہ  فی خاندان تک بڑھ سکتی ہے؛

٭             مریض ہسپتال میں داخل ہو اور علاج کے لئے دستیاب رقم کی حد ختم ہو گئی ہو۔

٭             مریض کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو  اورصحت کارڈ کی  رقم کی حد پہلے سے ختم ہو چکی ہو۔

٭             ڈیلیوری کیس۔

جبکہ خصوصی حالات میں ان7لاکھ کے علاوہ مزید 3 لاکھ روپے کی مختص رقم بھی استعمال ہو سکتی ہے، جیسا کہ؛

٭             کینسر کا جاری علاج

٭             امراضِ قلب کا علاج، جو کہ مقرر کردہ انشورنس کی رقم کی حد سے زیادہ ہو۔

٭             گردوں کے امراض کا جاری علاج
٭             گردوں کی پیوند کاری

اس طرح  نیا پاکستان صحت کارڈ کے تحت  مجموعی طور پر ہر خاندان کو سالانہ 10 لاکھ روپے تک کا صحت تحفظ حاصل ہوگا۔